بلاشبہ گلگت بلتستان پاکستان کا ایک خوبصورت علاقہ ہے اور اس بات میں کوئی مبالغہ آرائی نہیں ہوگی کہ یہ دنیا کے حسین ترین خطوں میں سے بھی ایک ہے۔ اس کے حسین منظر مسحور کن ہیں… گلگت بلتستان میں دنیا کی بلند ترین پہاڑی چوٹیاں موجود ہیں. دنیا کی تین بلند ترین پہاڑی سلسلے ہمالیہ ‘ہندوکش اور قراقرم گلگت بلتستان میں موجود ہیں-دریائے سندھ جو ملک کی بقا اور سالمیت کا حقیقی وارث ہے – وہ بھی پاکستان میں بلتستان کے مقام سےداخل ہوتا ہے -اپنے حالیہ گلگت بلتستان کے تفریحی دورے کے دوران، میں نے گلگت بلتستان کی خوبصورتی کو اپنی آنکھوں سے دیکھا اور محسوس کیا ۔گلگت بلتستان کی خوبصورتی پر قدرت کے کارناموں پر رشک آتا ہے ۔لیکن جو چیز سب سے زیادہ میرے دل کو چھو لینے والی تھی، وہ گلگت بلتستان میں واقع قلعے اور ان کی تزئین و آرائش تھی۔ یہ قلعے اس علاقے کی تاریخ کا حصہ اور ان کی معماری’ زیبائی اور بنائے جانے کے طریقوں کو سے محفوظ کیا گیا ہے۔ ان قلعوں کی آرائش اور معماری واقعی فن کی عکاسی ہیں اور یہ اس خوبصورت علاقے کی زندگی کی تاریخی پس منظر کو پیش کرتے ہیں -گلگت بلتستان میں تاریخ سے جوڑے قلعے’ دیگر اہمیت کی حامل عمارتیں ‘ اس علاقے کے رہن سہن کے لیے استعمال ہونے والی اشیا…. آغا خان فاؤنڈیشن کے ذریعے محفوظ کی گئی ہیں جو اس علاقے کی تاریخی میراث کی حفاظت کا اہم ذریعہ ہے۔ ان کی حفاظت کی جانے والی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، اور ان کی صحیح دیکھ بھال کا اہم کام ہے۔آزاد کشمیر میں بھی بیشتر ایسی قدیم اور اہمیت کی حامل عمارتیں او قلعے موجود ہیں، جو کہ یہاں کی تاریخ اور ثقافت کا حصہ ہیں۔ ان عمارتوں کی تزئین اور معماری بھی واقعی زبردست ہے اور یہ ایک حیرت انگیز تجربہ فراہم کرتی ہیں۔میں آزاد کشمیر کی حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان اہمیت کی حامل جگہوں کو ان کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کو مد نظر رکھ کر محفوظ کرنے کا کام کیا جائے ۔ ان کو آغا خان فاؤنڈیشن یا اس جیسی کیسی پرائیویٹ سیکٹر کی فاونڈیشن کو ان کے حفاظت کے لیے تحویل میں دینا بھی ایک طریقہ ہو سکتا ہے تاکہ یہ ہماری تاریخ ثقافت اور فن تعمیر کو ہمیشہ زندہ رکھ سکیں۔آزاد کشمیر کی خوبصورتی اور تاریخی اہمیت کو حفاظت دینا اہم ہے تاکہ یہاں کی تاریخی وثائق اور معماری فن کو نئی نسلوں کو بھی فائدہ پہنچا سکے اور دنیا بھر کے لوگ اس علاقے کی خوبصورتی اور تاریخی میراث سے آگاہ ہو سکیں۔

sdr
sdr
sdr

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *